ہمارے دل میں ہے ہر پل ہمارا قبلہ اول ہمارے عزم کا حاصل ہماری راہ کی منزل بہت بیدرد موسم ہے ہر اک کی آنکھ پر نم ہے نہیں
islamic urdu poetry
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
فریب کھا کے شکایت سے اجتناب کیا مگر دوبارہ محبت سے اجتناب کیا تڑپتے دل کی تڑپ دیکھ کر بھی دانستہ کمال ہے ناں! مذمت سے اجتناب کیا
فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا سدا کوئی بھی ٹھکانہ یہاں نہیں میرا پرایا گھر ہے اسے چھوڑ کر تو جانا ہے ہمیشہ رہنے کی خاطر جہاں
نہ سر پہ کوئی سایہ ، نہ پیٹ میں روٹی ہے بارود کی بارش میں تنہا ہے اکیلی ہے نہ کوئی کھلونا ہے، نہ کوئی سہیلی ہے بچی یہ فلسطیں
آؤ بچو سناؤں کہانی تمہیں رب کی جس میں ملے گی نشانی تمہیں موسی ہارون تھے رب کے پیارے نبی وقت کے وہ قوی اور دلارے نبی
یہ دینی مدارس ہیں پاکیزہ گھر یہ قرآں کے حافظ مجسم اجر کرے جن کی خاطر دعا ہر بشر کریں جن کے ماں باپ ان پہ فخر
میں پریشاں حال مولی ہے صدا استغفر اللہ تیرے در پر آہ و زاری ہے ندا استغفر اللہ میں رہا غافل یہاں دنیا کی شہرت و ذوق میں تیری دھرتی
کب کِسے کیا کہا رب کو معلوم ہے کِس سے ہے رابطہ رب کو معلوم ہے بُھول کر آخرت کون کِس کی ہوئی کون کس کا ہوا رب کو معلوم
میرے مولا ازل سے تیری رحمت کا سہارا ہے میرا ہر گام ذلت میں میری کوشش خسارہ ہے تیری ہے بادشاہی اس جہاں میں اے میرے مولی میں ہر اک
Load More