درد سن لے زندگی کے
گر سکھا دے بندگی کے
ہم ہیں عاجز تیرے بندے
غم مٹا دے ہم سبھی کے
مشکلوں کی کر کشائی
دل میں بھر دے پارسائی
ابر رحمت سے مٹا دے
داغِ عصیاں کی سیاہی
میں پریشاں حال مولی ہے صدا استغفر اللہ
تیرے در پر آہ و زاری ہے ندا استغفر اللہ
میں رہا غافل یہاں دنیا کی شہرت و ذوق میں
تیری دھرتی پر کئے میں نے گناہ استغفر اللہ
کب کِسے کیا کہا رب کو معلوم ہے
کِس سے ہے رابطہ رب کو معلوم ہے
بُھول کر آخرت کون کِس کی ہوئی
کون کس کا ہوا رب کو معلوم ہے
بس وہی ہے علیم بذات صدور
کون جھٹلارہا رب کو معلوم ہے
میرے مولا ازل سے تیری رحمت کا سہارا ہے
میرا ہر گام ذلت میں میری کوشش خسارہ ہے
تیری ہے بادشاہی اس جہاں میں اے میرے مولی
میں ہر اک عمل میں قاصر تیری بس ذات بالا ہے
اسی ماہ مقدس میں تیری رحمت کا غلبہ ہے
میری بھی مغفرت کرنا جو میں نے…
سچ کہنا ہے سچ سننا ہے
سچ لکھنا ہے سچ پڑھنا ہے
جھوٹوں سے ہمیشہ دوری ہو
سچائی کی رَہ پر چلنا ہے
مشکل ہو کہ آسانی ہر دم
سچوں کے سنگ ہی رہنا ہے
ہر جھوٹ کی قسمت کھوٹی ہے
سچ کی قسمت میں ابھرنا ہے…