اچھے برے کی خیر ہے کہتے رہا کرو لیکن ہمارے سامنے بیٹھے رہا کرو لگتی ہے آگ جس کو لگے تم کو اس سے کیا اے دوست بات بات پہ
dosti shayari in urdu
تَصوُّر میں ہمارے چاند تارے دسترس میں ہیں..! سمندر دسترس میں ہے کنارے دسترس میں ہیں..! گلِستاں میں خزاں ہے حَبْس بے چاروں طرف لیکن.! حَسیں موسم تخَیُّل
اپنوں نے ساتھ چھوڑا بغاوت میں آگئے میرے حریف میری حمایت میں آگئے میں نے سنبھال رَکَّھے تھے مرجھائے چند پھول پی کر وہ جامِ اشک بشاشت میں آگئے چاہا
کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب سب کا ہے وہ آشنا سو بندا بندا ہے رقیب میں نے تو اک سانپ کا ہی سر اتارا ہے
اے مرے یار مرے دوست مرا مان ہے تو مری دیرینہ محبت ہے، مری شان ہے تو ترے دم سے مرے دن رات سنور جاتے ہیں مرے چہرے کے بھی
ائے ہمدم مرے حرفِ اعجاز سن صبر کرنے والوں کا یہ راز سن ہر اک شب کی قسمت میں ہے اک سحر وہ نصر من اللہ کی آواز سن