فانی دنیا سے پیار کر بیٹھے
اس کو سر پر سوار کر بیٹھے
تم محبت کیوں اس سے کرتے ہو؟
دل کو اپنے بیمار کر بیٹھے
دھوکہ کھایا ہے اس کے دھوکے سے
خود کو تم بے قرار کر بیٹھے
رات دن جستجو میں اس کی لگے
تم جوانی بھی خوار کر بیٹھے
تجھ سے…
رسول پاک کے ساتھی صحابہ خوبصورت ہیں
وہ راہ حق کے سب راہی ، صحابہ خوبصورت ہیں
رضائے رب ملی سب کو یقینا میرا ایماں ہے
مہاجر ہوں یا انصاری ، صحابہ خوبصورت ہیں
ہے آج ہوا دین سے کیوں دور مسلمان
ہے آج بھلا کیوں نہیں سینوں میں وہ ایمان
کم ہو گئی مسجد سے وہ اذکار و تلاوت
ہر فرد موبائل میں ہوا محوِ ریاضت
اللہ کو بھلا دینے کا کیسا ہے یہ سامان
ہونٹوں پہ میرے ہر دم کچھ خاص ترانے ہیں
کچھ اور نہیں ہم دم بخشش کے بہانے ہیں
ہو جائے ہمارا بھی انجام کچھ ایسا ہی
کہہ دیں ہاں سبھی چھوڑو یہ سب تو دیوانے ہیں
وہ دن ہیں یاد جب سارے جہاں کے پاسباں ہم تھے
مقدر کے ستاروں سے مزین کہکشاں ہم تھے
کتابِ وقت پر لکھی سنہری داستاں ہم تھے
ہر اک بت جانے میں توحیدِ باری کی اذاں ہم تھے