ضمیر قیس ہوا سے دھند کا جیسے حصار ٹوٹتا ہے | اداس شاعری | sad poetry in urdu text Saleem Ullah اگست 12, 2024 1 ہوا سے دھند کا جیسے حصار ٹوٹتا ہے یہ زعم ِ دل بھی سر ِ کوئے یار ٹوٹتا ہے کبھی کبھی مجھے ہوتی ہے دشمنوں کی طلب کبھی کبھی تو کوئی اعتبار ٹوٹتا ہے