سناتا ہوں میں تم کو قصہ سہانا کلام خدا میں یہ پائے زمانہ چمکتا ہوا اک گھرانہ یہ دیکھو یوں حکم الہی پہ جمنا بھی سیکھو اک امر خدا پر
قربانی پر اشعار
عید قرباں آ رہی ہے ، یاد ابراہیم میں کیفیت اک چھا رہی ہے ، یاد ابراہیم میں رب کو اپنے راضی کرنے عید گاہوں کی طرف اب یہ خلقت
دین کی راہوں میں قربانی نہیں ہے رائیگاں چاہتے ہو جنتیں تو وار دو یہ جسم و جاں صرف عقبی ہی نہیں دنیا میں بھی عزت ملے دیکھ لو میرے