اے لوگو سبھی متحد تم ہو جاؤ
کہ جنت کی وادی کو جنت بناؤ
خزاں کے پجاری شیطاں کو بھگاؤ
بہار اخوت سے گلشن سجاؤ
وہ صیاد کو سبق ایسا سکھا دو
قفس توڑ کر سارے پنچھی اڑا دو
وطن والو یہ سب مایوسیاں دل سے نکالو تم
قدم مضبوط کر کے دوسروں کو بھی سنبھالو تم
حوادث لاکھ حائل ہوں جہاں بھر کی ہو سنگینی
جواں جذبے سے اڑتے رہنا ہے یہ طرزِ شاہینی
دکھی ہے پاک نبیوں کی سرزمیں لوگو
کہاں گئے میری امت کے سب امیں لوگو
یروشلم سے جو ٹکرائیں بن کے ایوبی
یہ اقصی تکتی ہے ایسے مجاہدیں لوگو
بہا ہے خون یہاں پر معصوم بچوں کا
بھلا یہ جنگ میں بھی ہوتا ہے کہیں لوگو؟
پکارتے رہے بچے مگر…
آ ستم گر زور اپنا آزمانے کے لیے
آگئے میدان میں ہم جاں لٹانے کے لیے
خود سے قاتل آگئے ہم تیرے خنجر کے تَلے
اپنے خوں سے زینتِ مَقتل بڑھانے کے لیے
مِٹ گیا نام و نشاں انسانیت کا دہر سے
میڈیا کوشاں ہے لیکن سچ چُھپانے کے لیے
گیسوئے…
جدا ہم ہو گئے لیکن محبت کم نہیں ہو گی
کبھی مکار بنیے سے عداوت کم نہیں ہو گی
16 دسمبر 1971 کا تلخ دن جب پاکستان کا ایک بازو اس کے جسم سے جدا ہوا یعنی مشرقی پاکستان بنا۔ لوگ اسے یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں جب کہ میرے نزدیک یہ یوم وفا…