مجھے ہے یاد مدینے کی وہ ہوا اب تک
دل و نظر میں بسی ہے وہی فضا اب تک
مزے مزے سے وہاں پر کھجور کھاتے تھے
نبی کے شہر کی وہ یاد ہے غذا اب تک
نبی کے شہر میں زم زم بھی خوب پیتے تھے
مزہ ملا جو ، نہیں میں بھلا سکا اب تک
میں آنکھیں بند…
سناتا ہوں میں اب باتیں حسیں فاروق اعظم کی
نبی کے ساتھ روضے میں مکیں فاروق اعظم کی
بفضل رب ہوا ، پانی بھی جس کا حکم مانے ہیں
زمیں بھی دیکھ لو زیر نگیں فاروق اعظم کی
سناتا ہوں میں تم کو قصہ سہانا
کلام خدا میں یہ پائے زمانہ
چمکتا ہوا اک گھرانہ یہ دیکھو
یوں حکم الہی پہ جمنا بھی سیکھو
اک امر خدا پر خلیل اب چلے ہیں
فرشتے بھی حیرانگی میں پڑے ہیں