تیرا ہر خواب حقیقت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
تجھ کو ہر لمحے میں راحت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
تجھ سے سب پیار کا اظہار کریں دنیا میں
تجھ سے ہر ایک کو الفت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
ہے آج ہوا دین سے کیوں دور مسلمان
ہے آج بھلا کیوں نہیں سینوں میں وہ ایمان
کم ہو گئی مسجد سے وہ اذکار و تلاوت
ہر فرد موبائل میں ہوا محوِ ریاضت
اللہ کو بھلا دینے کا کیسا ہے یہ سامان
وہ ہیں خیرالبشر، وہ ہیں خیر الامم
سرورِ دو جہاں محترم محترم.....!
ان کے دیدار کی دل میں حسرت رہی
ان کے اصحاب پر رشک ہے ہر گھڑی
ان کے بام اور در میں عجب دلکشی
ان کے شام و سحر کس قدر قیمتی
ان کی محفل فقط روشنی روشنی
ان کی سنت دل و…
دل میں دھڑکن جسم میں جو جان ہے
آپ پر سب کچھ میرا قربان ہے
آپ کی ناموس پر مرنا مجھے
زندگی جینے سے بھی آسان ہے
کس میں جرات ہے کرے توہین وہ
قلب میں جب تک مرے ایمان ہے
غم چھپا کر مسکراتا ہوں سدا غمگین ہوں
سب کو خوشیاں دے کے بھی میں خود رہا غمگین ہوں
دردِ دل سے کس طرح تم کو کروں میں آشنا
دور مجھ سے وہ ہوا؛ تھا آشنا غمگین ہوں
کیا کروں ترک ِ تعلق بھی تو حل کوئی نہیں
کر تو لوں ، پھر یہی کہتا ہوں کہ چل کوئی نہیں
لوگ درویش کی باتوں کا مزہ لیتے ہیں
کون کرتا ہے نصیحت پہ عمل ، کوئی نہیں
وہ دن ہیں یاد جب سارے جہاں کے پاسباں ہم تھے
مقدر کے ستاروں سے مزین کہکشاں ہم تھے
کتابِ وقت پر لکھی سنہری داستاں ہم تھے
ہر اک بت جانے میں توحیدِ باری کی اذاں ہم تھے