سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے | انقلابی اشعار | inqalabi poetry

inqalabi poetry urdu |Inqlabi Poetry In Urdu Text | revolutionary shayari in urdu

0 54

سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے
زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے

چلے ہیں جب سے اٹھا کر بغاوتوں کے علم
کھٹک رہے ہیں زمانے کو ہم زباں والے

قلیل وقت ہے محسوس یوں ہوا مجھ کو
کہ جیسے یار بلاتے ہیں رفتگاں والے

گھروندا مل ہی گیا ان کو قبر کی صورت
وہ جن کے حال پہ ہنستے تھے آشیاں والے

دلا نہ یاد مجھے اب کسی کی باد صبا
میں رستے بھول چکا بزمِ دوستاں والے

بنا کے بیٹھے ہیں جنت جو لوگ دنیا کو
دکھا رہے ہیں وہ اب خود کو سائباں والے

نہ ان میں نام ہو شامل دعا کرو بابر
عذاب جن پہ اترتے ہیں آسماں والے

سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے
زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے

شاعری : بابر علی برق

سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں | اردو انقلابی شاعری

اگر آپ مزید انقلابی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.