سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے | انقلابی اشعار | inqalabi poetry
inqalabi poetry urdu |Inqlabi Poetry In Urdu Text | revolutionary shayari in urdu
سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے
زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے
چلے ہیں جب سے اٹھا کر بغاوتوں کے علم
کھٹک رہے ہیں زمانے کو ہم زباں والے
قلیل وقت ہے محسوس یوں ہوا مجھ کو
کہ جیسے یار بلاتے ہیں رفتگاں والے
گھروندا مل ہی گیا ان کو قبر کی صورت
وہ جن کے حال پہ ہنستے تھے آشیاں والے
دلا نہ یاد مجھے اب کسی کی باد صبا
میں رستے بھول چکا بزمِ دوستاں والے
بنا کے بیٹھے ہیں جنت جو لوگ دنیا کو
دکھا رہے ہیں وہ اب خود کو سائباں والے
نہ ان میں نام ہو شامل دعا کرو بابر
عذاب جن پہ اترتے ہیں آسماں والے
سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے
زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے
شاعری : بابر علی برق
سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں | اردو انقلابی شاعری
اگر آپ مزید انقلابی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں