عادل حسین شکیب و صبر کے پیکر بھی آزمائے گئے | آزمائش پر اشعار |sad poetry in urdu text Saleem Ullah جولائی 25, 2024 0 شکیب و صبر کے پیکر بھی آزمائے گئے جہاں میں آئے پیمبر بھی آزمائے گئے گزشتہ رات فقط اک مرا چراغ نہیں نُجُوم و ماہِ مُنوّر بھی آزمائے گئے