رفیق راہی مانگرول ردی کے ڈھیر میں تھے پڑے بے شمار خط | خط پر اشعار | heart broken poetry in urdu Saleem Ullah جون 3, 2024 0 ردی کے ڈھیر میں تھے پڑے بے شمار خط میرا بھی اس میں ڈال دیا اب کی بار خط عہدے وفا کا خط انہیں موصول جب ہوا ہونٹوں سےچوما اور پڑھا بار بار خط
رفیق راہی مانگرول اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق | عشق پر اشعار | love poetry in urdu Saleem Ullah جون 3, 2024 0 اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق آؤ چلو کہ گاؤں میں کھولیں دکان عشق کب تک کھلا رہے گا میرا گلستان عشق سب جھریوں میں ڈوب گئے ہیں نشان عشق