سہولت ہو تو آجانا محبت ہو تو آجانا
کھلا ہے دل کا دروازہ ندامت ہو تو آجانا
تجھے محفل، مجھے گوشہ نشینی سے محبت تھی
نئی دنیا نئی باتوں سے فرصت ہو تو آجانا
سارے منافقوں سے ، تجھ کو بچائے اللہ
سب تیرے دشمنوں سے ، تجھ کو بچائے اللہ
جو تیری کامیابی ، پر جل رہے جہاں میں
ان سارے حاسدوں سے ، تجھ کو بچائے اللہ
جانے بغیر جو بھی ، غیبت ہیں کرتے رہتے
ان کی خباثتوں سے ،…