خوف کے زہریلے پھن ہیں حوصلے کے آس پاس | خوبصورت اردو شاعری
خوف کے زہریلے پھن ہیں حوصلے کے آس پاس
یعنی نقصانات بھی ہیں فائدے کے آس پاس
یوں اندھیرے کی سلاخوں سے ہوا آزاد، دیپ
چند جگنو رکھ دیئے ہم نے دیئے کے آس پاس
مر کے بھی ہمسائگی باقی رہے، سو اک درخت
تم لگا دینا ہمارے مقبرے کے آس پاس…