ڈیلی آرکائیو

جون 19, 2023

سیہ شب کا فسوں چھانے لگا آہستہ آہستہ| اداس شاعری

سیہ شب کا فسوں چھانے لگا آہستہ آہستہ کوئی گھر کی طرف جانے لگا آہستہ آہستہ کتابِ عہدِ رفتہ میں جسے تو نے سجایا تھا ترا وہ پھول مرجھانے لگا آہستہ آہستہ گلوں کا ہاتھ شامل تھا اسے ویران کرنے میں یہ اک غم باغ کو کھانے لگا آہستہ آہستہ…

پھول گھائل تک نہیں کانٹوں کی خونی بھیڑ سے | انقلابی شاعری

پھول گھائل تک نہیں کانٹوں کی خونی بھیڑ سے منفرد رکّھا ، خودی کو معتبر ، تدبیر سے شب سیہ کس قدر ہے بلبل کو نئیں معلوم ، اور جگنوؤں کو مسئلہ کیا رات کی تفسیر سے نیند سے یا خواب سے ہے ،کس سے ہے شکوہ ؟ کہو ! شدّتِ غم چاہئے یا خوف ہے…

کدھر سے آیا کدھر گیا وہ | اداس شاعری

کدھر سے آیا کدھر گیا وہ مجھے تو بے چین کر گیا وہ ابھی تو چلتا تھا ساتھ میرے اور ایک پل میں بچھڑ گیا وہ یہ آنکھ پر نم اگر تھی اپنی خوشی خوشی تھی جدھر گیا وہ ہم آنسوؤں میں ہی تیرتے تھے یہاں جو ڈوبا کدھر گیا وہ میں اس کو…