ائے ہمدم مرے حرفِ اعجاز سن
صبر کرنے والوں کا یہ راز سن
ہر اک شب کی قسمت میں ہے اک سحر
وہ نصر من اللہ کی آواز سن
تو رہ کر قفس میں بھی آزاد ہے
اسیر ِ خزاں تیرا صیاد ہے
بدست ِصبا ِچمن تیرا نام
یہ گلشن ترے دم سے آباد ہے…
آ چل خدا کی جانب تو کس طرف چلا ہے؟
اے بے خبر مسلماں دنیا تو بے وفا ہے
لاکھوں کروڑوں شاہاں آئے چلے گئے ہیں
مٹی میں مل کے ان کا ہر اک نشاں فنا ہے
یہ مال و زر کی چاہت ، دنیا سے لو لگانا
ایمان سے ہے دوری ، شیطاں کا رااستہ ہے
قارون…