ڈیلی آرکائیو

اپریل 10, 2023

بچے جو مفلسی سے ہم تو عاشقی سے مر گئے

بچے جو مفلسی سے ہم تو عاشقی سے مر گئے یوں ہم شریف لوگ اپنی سادگی سے مر گئے چہار سمت تیرگی بچھی قدم قدم پہ تھی چراغ جب جلے تو خود ہی روشنی سے مر گئے پرند پھول پیڑ کچھ نہیں دِکھا ، اجاڑ بس جو تیرے شہر آگئے تو خامشی سے مر گئے دراز…

کہیں چاہتوں کی تمازتیں کہیں کلفتوں کا بیاں نہیں

کہیں چاہتوں کی تمازتیں کہیں کلفتوں کا بیاں نہیں انہی راستوں میں ہے زندگی جہاں منزلوں کا نشاں نہیں نئے ہمسفر جو ہیں تیز تر سنو راستوں کے پیام ہیں یہاں ہجر کی ہیں اذیتیں یہاں فاصلے بھی عیاں نہیں تری جستجو میں…