ایک نوجوان کی سرزمین اندلس کی سیر کا احوال کہ جو اپنے آباء و اجداد کی تاریخ سے بالکل واقف نہیں تھا ۔اس نے تاریخ اسلام کے درخشاں باب اندلس میں کیاکیا دیکھا ۔۔۔۔؟
میرا ادارہ میرا یہ گلشن ،وفا کے جزبوں کی داستاں ہے
رہے سلامت یہ تا قیامت ،دعا یہی رب دو جہاں ہے
اسی نے ہم کو بنا کے کندن ہر ایک میدان میں اتارا
اور آج اس سر زمیں کو حیرت سے دیکهتا ایک آسماں ہے
خلوص اور تربیت کی مٹی ،فنون حرب و ضرب…
الحکم ثانی اپنے والد عبد الرحمن ثالث کی وفات کے بعد اکتوبر 961 کو تخت نشیشن ہوا۔ الحکم ایک مفکر تھا اسی لیے وہ جنگ و جدل سے گریز کرتا تھا اور علم دوست حکمران تھا۔ مگر اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ عبد الرحمن ثالث صرف جنگوں کا باشاہ تھا۔ بلکہ…