ہر اک افق پر ضیائے رحمت کے رنگ چھائے، نبی جب آئے
ہزاروں آنکھوں میں خوابِ امید جگمگائے نبی جب آئے
وہ روم و ایران کو پچھاڑا، غرورِ اہل یہود توڑا
حنین احزاب اور بدر کے میداں سجائے نبی جب آئے
ہے مدینے کا سماں چاروں طرف
نور کی ہے کہکشاں چاروں طرف
بوسہ ء گنبد کو یہ بے تاب ہے
جھک رہا ہے آسماں چاروں طرف
یاد آئے پھر بہت حبشی بلال
گونجی مسجد جب اذاں چاروں طرف
اپ خیر البشر آپ خیر الورٰی
مصطفی مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ
بعد اللہ کے اعلی رتبہ ترا
مصطفی مصطفیٰ مصطفیٰ مصطفیٰ
اے حبیب خدا ،خاتم المرسلیں
آپ سے چمکی انسانیت کی جبیں
در بہ در مدحت سرکار سناتا ہوا میں
اپنی بخشش کا ہوں سامان بناتا ہوا میں
دم بہ دم لفظ عطا کرتا ہوا ربِّ کریم
شعر در شعر انہیں نعت بناتا ہوا میں
آپ ہیں مسندِ محمود پہ جلوہ افروز
اور غلاموں میں کھڑا نام لکھاتا ہوا میں
آپ رحمت سے مری…