چل مدینے چلیں چل مدینے چلیں لوٹنے رحمتوں کے خزینے چلیں دیکھ کر سبز گنبد کو اے دوستو ٹھنڈے کرنے یہ دل اور سینے چلیں
written naat in urdu
رحمتِ دو جہاں جیسا کوئی نہیں ان کے رخسار پر اشک بہتے رہے کھا کے پتھر دعائیں وہ دیتے رہے دانت قرباں کیے، زخم سہتے رہے امتی امتی پھر بھی
بے نظیر و پاکباز و معتبر آمنہ کے لعل سب کے راہبر چاند چہرہ، گیسوئے عنبر، شمیم مشک افشاں، دھوم جن کی ہر نگر ظلمتیں چھائی ہوئی تھیں چارسو اُنؐ
میرے خدا کا جو لطف و کرم نہیں ہوتا میں آج واصفِ شاہ امم نہیں ہوتا نبی کے عشق میں دنیا ہمیں ستاتی ہے نبی سے عشق ہمارا بھی کم
میں جب قرآن پڑھتا ہوں محمد یاد آتے ہیں حدیثِ پاک سنتا ہوں ، محمد یاد آتے ہیں مؤذن کی اذاں میں جب ، محمد نام آتا ہے جواب اس
جو کرتا ہے شہ دیں کی اطاعت زندگانی میں وہی ہے کامیابی میں وہی ہے کامرانی میں رسول اللہ کی ناموس پر قربان ہوتا ہے کوئی بچپن میں کوئی پیری
حرم جو دیکھ آئی ہیں وہ آنکھیں خوبصورت ہیں حرم کی باتیں کرتی ہیں زبانیں خوبصورت ہیں ابھی تک بھی تصور میں وہ مکہ ہے مدینہ ہے حرم کی آنے
کسی کو مال کی چاہت، کوئ ہے یار کا عاشق مجھے الفت محمد سے، میں ہوں سرکار کا عاشق اترتے ہیں ملائک بھی جہاں پر با ادب ہوکر میں اس
صورت ہے لاجواب تو سیرت ہے لاجواب وہ آخری نبی ہیں نبوت ہے لاجواب قرآن کی زباں پہ ہے مدحت حضور کی قرآن نے جو کی ہے وہ مدحت ہے
دل میں دھڑکن جسم میں جو جان ہے آپ پر سب کچھ میرا قربان ہے آپ کی ناموس پر مرنا مجھے زندگی جینے سے بھی آسان ہے کس میں جرات
Load More