عَلم ختمِ نبوت کا اٹھانا اچھا لگتا ہے
ہمیں حق و صداقت کا ترانہ اچھا لگتا ہے
جو ہم شام و سحر ختمِ نبوت کا ہیں دم بھرتے
ہمیں اپنی یہ بخشش کا بہانہ اچھا لگتا ہے
میرے فاروق اعظم کو شجاعت زیب دیتی ہے
عدل بھی زیب دیتا ہے عدالت زیب دیتی ہے
گزر جائیں وہ جس جانب تو رستہ چھوڑدے شیطاں
مبارک چہرے پر ان کو جلالت زیب دیتی ہے
میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو
میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو
اگرچہ ظلم و تاریکی میں ڈوبا ہے جہاں لوگو
مگر ہم کو ہمارے رب سے ہے حکم اذاں لوگو