براؤزنگ ٹیگ

sad poetry urdu sms

اچھالے گا تری عصمت سرِبازار چپکے سے | اداس شاعری

اچھالے گا تری عصمت سرِبازار چپکے سے کمینے کی یہ خصلت ہے کرے گا وار چپکے سے ذرا محتاط رہنا انتخابِ پاسبانی میں چمن کو لوٹ لیتے ہیں یہ پہرےدار چپکے سے کسی عیاش کے ہمراہ نکلی گھر سے جب دختر معزز باپ کے سر سے گری دستار چپکے سے مہارت…

اشک آنکھوں میں اپنی چھپائے ہوئے | اداس شاعری

اشک آنکھوں میں اپنی چھپائے ہوئے بیٹھے ہم رہ گئے مسکرائے ہوئے وہ تبسم کہ دل کی خوشی جس میں ہو! ایک عرصہ ہوا لب پہ لائے ہوئے سارا عالم ہی اب حَبْس میں گِھر گیا ہر سوں گہرے اندھیرے ہیں چھائے ہوئے کوئی کیسے قرار و سکوں میں رہے…

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے جیسے اک باپ مَرَے بیٹے کا منہ دیکھتا ہے خوف و امید کی تخلیط سے تکتا ہوں تجھے سر کٹے جسم کو جوں کھولتا خوں دیکھتا ہے پہلے تصویر بناتا ہے کسی قبر کی پھر لکھ کے پہلو میں وہ " اٹھ یار میں ہوں "…

درندگی کا ہے جنوں سوار کس کمین پر؟

درندگی کا ہے جنوں سوار کس کمین پر؟ پڑے ہیں کیوں گلاب یہ لہو لہو زمین پر؟ امانتًا رکھا ہوا جو مال و زر ہڑپ گیا لگا رہا ہے تہمتیں وہ صادق و امین پر بیاں کروں میں کیسے شان ربِ ذوالجلال کی برس رہی ہیں رحمتیں جہاں کے غافلین پر نجومِ…

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں | اداس شاعری

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں بسا ہوا ہے مرے یار صرف تُو دل میں ھے محو رقص ھر اک قطرہء لہو دل میں قلندروں نے بسایا ہے اللہ ھو دل میں رہیں گے دور بقا سے بتوں کے متوالے نہ ہو سکے گی سرایت یہ مشک بو دل میں جگر کے پار ہوۓ ایسے…

دربدر ڈھونڈا تجھے اے ہمسفر جانے کے بعد | غمگین اردو شاعری

دربدر ڈھونڈا تجھے اے ہمسفر جانے کے بعد زندگانی مشکلوں میں کی بسر جانے کے بعد خوف ہے اس بات کا مجھ کو فقط میرے عزیز کھو نہ جاۓ عصمتِ دستار سَر جانے کے بعد گاڑ دے جیسے شکنجے موت آدم ذات پر رات یوں قابض ہے امیدِ سحر جانے بعد کاش…

اپنا رہا نہ کوئی ،سب ہو گئے پرائے | غمگین شاعری

اپنا رہا نہ کوئی ،سب ہو گئے پرائے ہر شخص بے وفا ہے، سب سے خدا بچائے مطلب کی دوستی ہے ،ہم راز ہیں فریبی ہر ایک دوست بن کر دل پر چھری چلائے خود کو بھلا کے ہردم مرتا رہا میں جس پر ہرلمحہ زندگی میں مجھکو وہی رلائے میں نے تو دوستوں…

اک مسلسل سے امتحان میں ہوں | اداس شاعری

اک مسلسل سے امتحان میں ہوں وہ سمجھتے ہیں آن بان میں ہوں خودکشی کب کا کر گیا ہوتا آیتِ صبر کی امان میں ہوں جسم سارا جھلس گیا میرا کس قسم کے یہ ساٸبان میں ہوں چار دن میں اترنے والی نہیں سالہا سال کی تھکان میں ہوں مجھ کو…

بندہ پرور کبھی نہیں ہوتی۔۔۔۔ ہم سے تو پیروی نہیں ہوتی

بندہ پرور کبھی نہیں ہوتی ہم سے تو پیروی نہیں ہوتی ہجر میں خوب ہوتی ہے لیکن وصل میں شاعری نہیں ہوتی تم سے کس نے یہ کہہ دیا آخر دشت میں زندگی نہیں ہوتی انگلیاں بھی جلا چکا ہوں میں جانے کیوں روشنی نہیں ہوتی آس کے دیپ بجھ گئے…