عجب دستورِ دنیا ہے ، عجب اس کا تقاضا ہے| شادی پر اشعار
عجب دستورِ دنیا ہے ، عجب اس کا تقاضا ہے
عجب ترجیح رشتوں پر، عجب ہر سو تماشا ہے
عجب ہے رنگ اور دولت کے بل پہ رشتوں کی بارش
نہ سیرت کو کوئی دیکھے نہ ایماں کی کوئی خواہش
ترازو پر ہے بھاری جو وہ اک دولت کا سکہ ہے
کوئی دستک…