رحمت کا مغفرت کا لیکر پیغام آیا پھر لوٹ کر دوبارہ ماہ صیام آیا کتنی ہے خوش نصیبی، رب کی عطا ہے ہم پر برکت کی اس فضا نے روح
islamic poetry in urdu
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے
رات خوابوں میں فلسطین میں پھرتا ہی رہا مجھ کو پیارا سا نگر خواب میں دکھتا ہی رہا سرزمیں کتنی ہی پیاری ہے وہ پیارے ہیں لوگ میں فلسطین کے
زندگی فرعون جیسی موت موسیٰ سی ملے بدنگاہی کرکے چاہیں نورِ تقوی بھی ملے جھوٹ و غیبت، بغض و تہمت چھوڑنا ہرگز نہیں کام دوزخ کے مگر چاہت ہے جنت
حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو تو نے آخر کر لیا خوش اپنے رب رحمان کو خیر و برکت اور نیکی خوب تم نے پائی ہے
اسلام ایک جسم ہے اور جان مدرسہ ہم اہلِ دیں کی آج ہے پہچان مدرسہ امید ہے کہ رب کی شریعت بنے نظام ایسی ہر اک امید کا امکان مدرسہ
ہونٹوں پہ میرے ہر دم کچھ خاص ترانے ہیں کچھ اور نہیں ہم دم بخشش کے بہانے ہیں ہو جائے ہمارا بھی انجام کچھ ایسا ہی کہہ دیں ہاں سبھی
وہ دن ہیں یاد جب سارے جہاں کے پاسباں ہم تھے مقدر کے ستاروں سے مزین کہکشاں ہم تھے کتابِ وقت پر لکھی سنہری داستاں ہم تھے ہر اک بت
گناہ گاری کی رہ سے ہٹو نکاح کرو زنا کے جال سے تم بھی بچو نکاح کرو مجازی عشق کے دھوکے میں پڑ گئے ہو کیوں ؟ یہ بے حیائی
Load More