سنو ختم بخاری کا سہانا وقت آیا ہےمگر غم ہے جدائی کا جو ہر اک دل پہ چھایا ہے اکیلے ہو گئے اب ہم مگر نہ بھول پائیں گےوہ دن
islamic poetry in urdu
فاروق ہمارے ہیں ، حسنین ہمارے ہیںآقا کے صحابہ سب آنکھوں کے ستارے ہیں اسلام بچانے کو قربان یہ جاں کر دیدیکھو کہ ہر اک سازش دشمن کی عیاں کر
رحمت کا مغفرت کا لیکر پیغام آیا پھر لوٹ کر دوبارہ ماہ صیام آیا کتنی ہے خوش نصیبی، رب کی عطا ہے ہم پر برکت کی اس فضا نے روح
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے
رات خوابوں میں فلسطین میں پھرتا ہی رہا مجھ کو پیارا سا نگر خواب میں دکھتا ہی رہا سرزمیں کتنی ہی پیاری ہے وہ پیارے ہیں لوگ میں فلسطین کے
زندگی فرعون جیسی موت موسیٰ سی ملے بدنگاہی کرکے چاہیں نورِ تقوی بھی ملے جھوٹ و غیبت، بغض و تہمت چھوڑنا ہرگز نہیں کام دوزخ کے مگر چاہت ہے جنت
حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو تو نے آخر کر لیا خوش اپنے رب رحمان کو خیر و برکت اور نیکی خوب تم نے پائی ہے
اسلام ایک جسم ہے اور جان مدرسہ ہم اہلِ دیں کی آج ہے پہچان مدرسہ امید ہے کہ رب کی شریعت بنے نظام ایسی ہر اک امید کا امکان مدرسہ
ہونٹوں پہ میرے ہر دم کچھ خاص ترانے ہیں کچھ اور نہیں ہم دم بخشش کے بہانے ہیں ہو جائے ہمارا بھی انجام کچھ ایسا ہی کہہ دیں ہاں سبھی
Load More