رات خوابوں میں فلسطین میں پھرتا ہی رہا مجھ کو پیارا سا نگر خواب میں دکھتا ہی رہا سرزمیں کتنی ہی پیاری ہے وہ پیارے ہیں لوگ میں فلسطین کے
islamic poems urdu
زندگی فرعون جیسی موت موسیٰ سی ملے بدنگاہی کرکے چاہیں نورِ تقوی بھی ملے جھوٹ و غیبت، بغض و تہمت چھوڑنا ہرگز نہیں کام دوزخ کے مگر چاہت ہے جنت
فانی دنیا سے پیار کر بیٹھے اس کو سر پر سوار کر بیٹھے تم محبت کیوں اس سے کرتے ہو؟ دل کو اپنے بیمار کر بیٹھے دھوکہ کھایا ہے اس
یہ دینی مدارس ہیں پاکیزہ گھر یہ قرآں کے حافظ مجسم اجر کرے جن کی خاطر دعا ہر بشر کریں جن کے ماں باپ ان پہ فخر
امیرِ شام ، کاتب قرآن ہے معاویہ علی کا دوست اور حسن کا مان ہے معاویہ میرے نبی نے مہدی ہادی کہہ کے دی جسے دعا وہی میرے نبی کا
بیعت تھی جان دینے کی اور تھا نبی کا ہاتھ اس ہاتھ کی طرف بڑھا فوراً سبھی کا ہاتھ سلمان کا بلال کا بوزر ولی کا ہاتھ شامل تھا ان
کب کِسے کیا کہا رب کو معلوم ہے کِس سے ہے رابطہ رب کو معلوم ہے بُھول کر آخرت کون کِس کی ہوئی کون کس کا ہوا رب کو معلوم
میں امی عائشہ کی توقیر لکھ رہا ہوں محبوب رب کی ان کو تصویر لکھ رہا ہوں صدیق کی وہ بیٹی ، پیارے نبی کی زوجہ صدق و صفا