ہو عشق میں کسی کا نہ یا رب خراب خون | خون کے موضوع پر اردو شاعری
ہو عشق میں کسی کا نہ یا رب خراب خون
بہتر ہے آدمی کا ہو وقت شباب خون
پہلے تو تھی تمیز پہ دور_جدید میں
احساس مٹ چکا ہے سو یکساں ہے آب، خون
اک دوست نے جو اس سے مرا تذکرہ کیا
آنکھوں میں اس کی آ گیا زیر نقاب…