کچھ بھی تو پھر بنا اس کےدیکھا نہ تھا
عکس اوجھل کبھی اس کا ہوتا نہ تھا
رب نےبخشی تھی دولت اسے حسن کی
دید سے نینوں کا پیالہ بھرتا نہ تھا
عشق کی آگ میں تنہا جلتی رہی
حال دل کا کبھی اس نے پوچھا نہ تھا
نت نئے چہرے شناسا ھے کراتی فیس بک
دوست اب اچھے بھلے بھی ھے بناتی فیس بک
یہ تمہاری مرضی ھے اس کو چلاؤ جس طرح
ھو اچھائی یا برائی سب دکھاتی فیس بک
گر جوائن کر لیے تم نے گناھوں والے پیج
پھر گناھوں میں مسلسل ھے نہاتی فیس بک
تم…
خواہش کوئی بھی دل میں نہ لانا مرے لیے
للہ کبھی نہ اشک بہانا مرے لیے
فرط طرب سے خاک لحد بھی مری ہے نم
آیا ہے کوئی دوست پرانا مرے لیے
جب سلسلے رکے تو میں فاقوں پہ آ گیا
اس کے خطوط بھی تھے خزانہ مرے لیے
ہجرت کا درد ترک محبت انا کا…