براؤزنگ ٹیگ

ہدہد الہ آبادی

چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا|مطلبی دوست شاعری

چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا دیکھی ہے میں نے دنیا کوئی نہیں کسی کا مجبوریوں نے گھیرا تب جان پائے ہم بھی اپنا ہو یا پرایا کوئی نہیں کسی کا اخلاص کے دئیے کو خوں سے جلاوں لیکن دھوکہ ہے سب کا پیشہ کوئی نہیں کسی کا ہمدرد و ہمسفر…

بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے

بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے ہم ترے دشمن نہیں ہم پر بھروسہ کیجیے ہم سے بڑھ کر کون ہے اس سرزمیں کا خیرخواہ ہم کو دشمن کی نگاہوں سے نا دیکھا کیجیے بدظنی کو چھوڑ کر نظروں میں وسعت لائیے نفرتیں چاہت میں بدلیں کام ایسا کیجیے…

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں| دوستی پر شاعری

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تیری عادت بُھلانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں ہمارے رنج و غم کی داستاں ظالم ترے آگے فسانہ ہی فسانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تجھے محبوبِ دنیا بننے کی عادت نے گھیرا ہے ہر اک سے دوستانہ ہے تجھے ہم…