براؤزنگ ٹیگ

ہدہد الہ آبادی

تلاشِ یار میں خود کو شُمار کرتے ہوئے | دلکش اردو شاعری

تلاشِ یار میں خود کو شُمار کرتے ہوئے میں زخمی ہوتا رہا ایک زخم بھرتےہوئے ہمارے شہر کے آداب منفرد سے ہیں کہ اپنے ڈر کو چھپانا پڑا ہے ڈرتے ہوئے کٹی پتنگ کی ہمت یا خودفریبی ہے بھٹک رہی ہے فضا میں مگر اکڑتے ہوئے خدا کے فضل سے باقی…

مسیحا کے لبادہ میں شکاری سامنے آئے | کرپٹ سیاستدانوں پر نظم

مسیحا کے لبادہ میں شکاری سامنے آئے سخاوت کا عَلَم لے کر بھکاری سامنے آئے تلاشِ حق کی کوشش خوب کی اِس قوم نے لیکن ہمیشہ رہنما بن کر مداری سامنے آئے معیشت ٹھیک ہو کیسے میرے کوچے میں برسوں سے معیشت داں کی صورت میں مداری سامنے آئے…

کانچ کی آغوش میں رہ کر بھی پتھر سے لڑا | امید پر شاعری

کانچ کی آغوش میں رہ کر بھی پتھر سے لڑا ناامیدی کی فضا میں بھی مقدر سے لڑا بزدلی کو مصلحت کہہ کر سبھی خاموش تھے رب نے دی توفیق میں بے خوف اکثر سے لڑا گردشِ حالات کا شکوہ کسی سے نہ کیا نعمتِ توحید لیکر جادو منتر سے لڑا سب مجھے…

اسلام کے ٹھیکیدار نہیں اسلام کے پہرے دار ہیں ہم | اسلامی شاعری

اسلام کے ٹھیکیدار نہیں اسلام کے پہرے دار ہیں ہم اسلام کے خدمتگار تھے ہم اسلام کے خدمتگار ہیں ہم ناموسِ رسالت کی خاطر ناموسِ صحابہ کی خاطر ہر باطل خُوب سمجھتا ہے بیدار تھے ہم بیدار ہیں ہم بستی بستی قَرِیہ قَرِیہ ایمان کی دعوت دیتے…

چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا|مطلبی دوست شاعری

چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا دیکھی ہے میں نے دنیا کوئی نہیں کسی کا مجبوریوں نے گھیرا تب جان پائے ہم بھی اپنا ہو یا پرایا کوئی نہیں کسی کا اخلاص کے دئیے کو خوں سے جلاوں لیکن دھوکہ ہے سب کا پیشہ کوئی نہیں کسی کا ہمدرد و ہمسفر…

بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے

بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے ہم ترے دشمن نہیں ہم پر بھروسہ کیجیے ہم سے بڑھ کر کون ہے اس سرزمیں کا خیرخواہ ہم کو دشمن کی نگاہوں سے نا دیکھا کیجیے بدظنی کو چھوڑ کر نظروں میں وسعت لائیے نفرتیں چاہت میں بدلیں کام ایسا کیجیے…

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں| دوستی پر شاعری

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تیری عادت بُھلانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں ہمارے رنج و غم کی داستاں ظالم ترے آگے فسانہ ہی فسانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تجھے محبوبِ دنیا بننے کی عادت نے گھیرا ہے ہر اک سے دوستانہ ہے تجھے ہم…