کب کِسے کیا کہا رب کو معلوم ہے
کِس سے ہے رابطہ رب کو معلوم ہے
بُھول کر آخرت کون کِس کی ہوئی
کون کس کا ہوا رب کو معلوم ہے
بس وہی ہے علیم بذات صدور
کون جھٹلارہا رب کو معلوم ہے
سہولت ہو تو آجانا محبت ہو تو آجانا
کھلا ہے دل کا دروازہ ندامت ہو تو آجانا
تجھے محفل، مجھے گوشہ نشینی سے محبت تھی
نئی دنیا نئی باتوں سے فرصت ہو تو آجانا