قریبی رشتوں میں پیدا دراڑ کرتے رہے | انقلابی شاعری | inqlabi poetry in urdu text
urdu inqalabi poetry | inqalabi poetry urdu | revolutionary shayari in urdu
قریبی رشتوں میں پیدا دراڑ کرتے رہے
سیاسی لوگ تھے بہلا کے وار کرتے رہے
وطن کے نام پہ ہم جا نثار کرتے رہے
وہ ہم پہ پھر بھی کہاں اعتبار کرتے رہے؟
وقار ملک تمہارے دلوں میں ہے کہ نہیں
سوال ہم سے یہی بار بار کرتے رہے
ہزار بار مذمت کری ہے دہشت کی
وہ ہم کو پھر بھی انہی میں شمار کرتے رہے
وہ جن کو اپنا سمجھ کر گلے لگایا تھا
ہماری پیٹھ پہ پیچھے سے وار کرتے رہے
بھروسہ اتنا تھا تیرے اس ایک وعدے کا
تمام عمر تیرا انتظار کرتے رہے
ہمارے اپنے عزیزوں کا حال مت پوچھو
ہمارے واسطے خنجر پہ دھار کرتے رہے
ہمیں تو ورثہ میں جنگیں ملی ہیں اور ہم کو
ڈرائیں وہ جو نقد اور ادھار کرتے رہے
بچھائے راہ میں ان کے بھی پھول ائےراہی
ہماری راہوں کو جو خارزار کرتے رہے
قریبی رشتوں میں پیدا دراڑ کرتے رہے
سیاسی لوگ تھے بہلا کے وار کرتے رہے
شاعری : رفیق راہی مانگرول
سارے صحافی ہو گئے سرکار کی طرف | انقلابی اشعار
اگر آپ مزید انقلابی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
inqalabi poetry urdu | urdu inqalabi poetry | inqalabi shayari urdu | inqalabi poetry in urdu |Amazing Urdu poetry | revolutionary shayari in urdu