کسی کی ابتدا روشن کسی کی انتہا روشن | روشنی پر خوبصورت شاعری |islamic poetry in urdu
islamic poetry in urdu 2 lines |islamic poetry in urdu 2 lines
کسی کی ابتدا روشن کسی کی انتہا روشن
مگر میری رہی ہے زندگانی ہر دفعہ روشن
شمع تیرے مقدر میں لکھا ہے جلکے بجھنا ہی
خدا رکھے جسے رہتی ہے بس وہ ہی سدا روشن
صبح کا نکلا سورج شام کو جب ڈوب جاتا ہے
تو پھر کرتی ہے آکر رات کو ماہِ ضیا روشن
مرے محبوب کے پر نور چہرے کی تجلی سے
زمیں روشن ہوئی ہے آسماں بھی ہو گیا روشن
شبِ تاریک میں انکے ہمارے پاس آنے سے
بتائیں آپکو ہم ہو گئے تھے کیا سے کیا روشن
ہمیشہ ساتھ اپنے دوسروں کی فکر ہو جسکو
رفاہِ عام میں کرتا ہے وہ ہی تو دیا روشن
چراغِ سحر کو بجھنا ہے بجھ کر ہی رہے گا بس
چراغِ شام تو کرنا پڑے گا پھر نیا روشن
کسی کی پھونک سے بجھنے نہ پائے گا کبھی بھی وہ
جسے طوفان و آندھی میں رکھے ہر دم خدا روشن
چلا آتا ہے کوئی بھی بِنا پوچھے ہوئے اے،ناز،
مرے گھر کا ہوا ہے اس قدر ابتو پتہ روشن
کسی کی ابتدا روشن کسی کی انتہا روشن
مگر میری رہی ہے زندگانی ہر دفعہ روشن
اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں