ڈیلی آرکائیو

جنوری 31, 2024

سہمے سہمے ڈرے ڈرے پودے | پودے پر شاعری

سہمے سہمے ڈرے ڈرے پودے کیوں ہیں آخر ہرے بھرے پودے باغباں ! تم ہمیں بتاؤ گے وقت سے پہلے کیوں مرے پودے کچھ بتا کس لیے پریشاں ہے تیرا ہمدرد ہوں ارے پودے انکا کہنا ہے ہم نہیں قاتل خودمرے ہیں دھرے دھرے پودے ہم درختوں کو شرم ساری ہو ایسا…

ڈال دے وہ مہرباں کب زندگی کشکول میں | کشکول پر اشعار

ڈال دے وہ مہرباں کب زندگی کشکول میں کاسہءِ امید رکھنا ہر گھڑی کشکول میں لوٹتے ہیں گھر کو جب حالات کے مارے فقیر بھر کے لاتے ہیں فقط شرمندگی کشکول میں مشعلِ فاقہ کشی گھر میں جلی تو یوں ہوا آ گئی ہمدم سمٹ کر روشنی کشکول میں بھول جاتے…