کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب | رقیب کے نام شاعری
کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب
سب کا ہے وہ آشنا سو بندا بندا ہے رقیب
میں نے تو اک سانپ کا ہی سر اتارا ہے فقط
دیکھتا ہے جو بھی لیکن اس کو کہتا ہے رقیب
تم سے وابستہ ہر اک انساں سے مجھ کو بیر ہے
یعنی جو بھی ہے تمہارا دوست،…