یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے
یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے
جیسے اک باپ مَرَے بیٹے کا منہ دیکھتا ہے
خوف و امید کی تخلیط سے تکتا ہوں تجھے
سر کٹے جسم کو جوں کھولتا خوں دیکھتا ہے
پہلے تصویر بناتا ہے کسی قبر کی پھر
لکھ کے پہلو میں وہ " اٹھ یار میں ہوں "…