اداس دل اور خموش لب ہیں ہر ایک جانب غموں کا سایہ
اداس دل اور خموش لب ہیں ہر ایک جانب غموں کا سایہ
مٹادے وحشت کا ہر پہر تو سکوں عطا کر مرے خدایا
کہ راہ شیطاں پہ چلتے چلتے میں تھک گئی ہوں بھٹک گئی ہوں
مری ہدایت کا فیصلہ ہو جبیں کو در پہ ترے جھکایا
اداس شامیں اداس راتیں اداس دل کی…