درد آنکھوں سے ہر بات کہتا رہا
درد آنکھوں سے ہر بات کہتا رہا پانی بہتا رہا
دل خموشی سے نقصان سہتا رہا پانی بہتا رہا
گھر تو سیلاب کی ریت میں کھو گیا چھت سلامت رہی
دفن سامان قدموں میں ہوتا رہا پانی بہتا رہا
موج طوفاں کی آغوش میں کس قدر لاشیں گم ہو گئیں
ماں کا دل…