میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو
میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو
اگرچہ ظلم و تاریکی میں ڈوبا ہے جہاں لوگو
مگر ہم کو ہمارے رب سے ہے حکم اذاں لوگو
مصطفی آئے تو ہو گئی روشنی
ہر نگر روشنی ہر گلی روشنی
یوں تو لائے تھے سارے نبی روشنی
آپ لائے مگر آخری روشنی
انکے چہرے کے انوار سے لی گئی
چاند کی چاندنی شمس کی روشنی
ہاں دین نبی پاک کی تلوار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار۔۔۔۔ عمر ہیں
اسلام کے حالات پہ مشکل جو بنی ہو
ہر سمت بغاوت کی جو اک لہر اٹھی ہو
پھر نصرت حق دین کے انصار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
دل میں نام عمر لب پہ نامِ عمر
جانتے ہیں مسلماں مقامِ عمر
اہلِ حق کے لیے نرم لہجہ رہا
باطلوں کے لیے انتقامِ عمر
کیسے دورِ خلافت چلاتے رہے
دیکھتے ہیں جو ہم اہتمامِ عمر