اپنے خالق کو منائیں آؤ قربانی کریںسنتِ آقا کو پائیں آؤ قربانی کریں گائے کو منڈی سے لائیں اس کی رسی تھام کرپیار سے پانی دیں اور چارہ کھلائیں خوب
urdu poetry
خلیل اللہ ابراہیم کی باتیں سناتا ہوںخدا کے واسطے قربانیاں ان کی بتاتا ہوں خلیل اللہ نے اللہ پہ سبھی کچھ ہی لٹا ڈالاکوئی بھی حال جب آیا تو خود
حیدر کرار سا جری جواں کوئی نہیںتیغ ذوالفقار جیسی داستاں کوئی نہیںدشمنِ تیغِ علی کا سائباں کوئی نہیںبچ نہیں پایا کبھی جو بھی مقابل آ گیا جب اٹھا دشمن کوئی
بنیان مرصوص کا پیارو ایسے ہی اظہار رہےاپنا فرض نبھاؤ تاکہ قوم کو تم سے پیار رہے گھوڑوں کی نعلوں کے نیچے سر دو آج بھگوڑوں کےکھولے رکھو آج دہانے
ملالِ نقشِ ماضی سے بھری ہےہمارے فون کی جو گیلری ہے محبت ایک ایسی نوکری ہےغم و آلام جس کی سیلری ہے اُسی کی بات سچی ہے کھری ہےکہ جس
ماں تیری عظمتوں پر خود کو نثار کردوں میں تیرے نام اپنے لٙیْلُ و نٙہار کردوں قدموں کی خاک تیرے پھر بھی نہ بن سکوں گا چاہے میں اپنی ہستی
دم توڑتی ہیں حسرتیں پل پل مرے دل میں ہر لمحہ مچی رہتی ہے ہلچل مرے دل میں
تاجدارِ حرم، رب کا پیار آپ ہیں دلنشیں ، بہتریں ، باوقار آپ ہیں کتنے دلکش ، حسیں ، مہ جبیں ، نازنیں ہاں ! خدا کی قسم ، شاندار
فانی دنیا سے پیار کر بیٹھے اس کو سر پر سوار کر بیٹھے تم محبت کیوں اس سے کرتے ہو؟ دل کو اپنے بیمار کر بیٹھے دھوکہ کھایا ہے اس
نم ہوا خود نہ کوئی موج نتھاری تو نے عمر کس دجلۂ حیرت میں گزاری تو نے رحم ہر شخص کی آنکھوں میں نظر آتا ہے دیکھ حالت جو بنا
Load More