میرا رب تتلیوں کے پر پہ رنگوں کو سجاتا ہے
میرا رب جگنوؤں کو روشنی کرنا سکھاتا ہے
میرا رب ان خلاؤں کے اندھیروں سے ڈراتا ہے
میرا رب چاند تاروں سے سفر آساں بناتا ہے
وطن والو یہ سب مایوسیاں دل سے نکالو تم
قدم مضبوط کر کے دوسروں کو بھی سنبھالو تم
حوادث لاکھ حائل ہوں جہاں بھر کی ہو سنگینی
جواں جذبے سے اڑتے رہنا ہے یہ طرزِ شاہینی