سنو ختم بخاری کا سہانا وقت آیا ہےمگر غم ہے جدائی کا جو ہر اک دل پہ چھایا ہے اکیلے ہو گئے اب ہم مگر نہ بھول پائیں گےوہ دن
text urdu poetry
فاروق ہمارے ہیں ، حسنین ہمارے ہیںآقا کے صحابہ سب آنکھوں کے ستارے ہیں اسلام بچانے کو قربان یہ جاں کر دیدیکھو کہ ہر اک سازش دشمن کی عیاں کر
میرے رہنما میرے غم مٹامیری ظلمتوں میں دیا جلا میرے رہنما میرے غم مٹامیری ظلمتوں میں دیا جلامجھے منزلوں کا دے راستہمجھے وحشتوں میں دے آسرا میں بھٹک بھٹک کے
آنسوؤں کو روک کر ہنسنا پڑا اِس شہر میںخوش مزاجی اوڑھ کر چلنا پڑا اِس شہر میں عیب ہے سنجیدگی خاموش رہنا جرم ہےکیا کریں کہ مَسخرہ بننا پڑا اِس
رسمی تعلقات کی بھرمار دیکھیےیعنی کہ رشتہ داری کا معیار دیکھیے کتنوں کا ساتھ وقتِ مُصیبت میں ہے جناب!اور کون کون ہو گیا بیزار دیکھیے اوروں کے عیب دیکھنا اب
حیدر کرار سا جری جواں کوئی نہیںتیغ ذوالفقار جیسی داستاں کوئی نہیںدشمنِ تیغِ علی کا سائباں کوئی نہیںبچ نہیں پایا کبھی جو بھی مقابل آ گیا جب اٹھا دشمن کوئی
بنیان مرصوص کا پیارو ایسے ہی اظہار رہےاپنا فرض نبھاؤ تاکہ قوم کو تم سے پیار رہے گھوڑوں کی نعلوں کے نیچے سر دو آج بھگوڑوں کےکھولے رکھو آج دہانے
ملالِ نقشِ ماضی سے بھری ہےہمارے فون کی جو گیلری ہے محبت ایک ایسی نوکری ہےغم و آلام جس کی سیلری ہے اُسی کی بات سچی ہے کھری ہےکہ جس
درد اور غم کی سیاہ رات کے مالک سن لےمیری خوشیوں کی حسیں صبح کے خالق سن لے اپنی امت کو کسی حال میں مایوس نہ کرہم گناہ گار سے
رحمت کا مغفرت کا لیکر پیغام آیا پھر لوٹ کر دوبارہ ماہ صیام آیا کتنی ہے خوش نصیبی، رب کی عطا ہے ہم پر برکت کی اس فضا نے روح
Load More