طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا
طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا
یہ ہجر کے دن کٹیں گے اور کب محبتوں کا وصال ہوگا
ہر ایک کوچہ لہو سے تر ہے کوئی نہیں جو حساب مانگے
بس اک قیامت کا ہے بھروسہ کہ قاتلوں سے سوال ہوگا
بتاؤ کیوں کر جلائے…