جابجا دھوکہ ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا جان کر سب کی حقیقت بِھیڑ میں تنہا ہوا| تنہائی پر اشعار
جابجا دھوکہ ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا
جان کر سب کی حقیقت بِھیڑ میں تنہا ہوا
بُجھتے دیکھا ہے بھروسے کے دیئے کو بارہا
دشمنوں کے درمیاں کیسے کہوں کیا کیا ہوا
بے وفائی پَر بھی لوگوں کو دلیلیں یاد ہیں
میرا اپنے آپ سے اس بات پر جھگڑا ہوا…