ماتھے کی گرہ کھول دے سجدوں کی طلب دےآنکھوں میں ندامت کی نمی آج دے اب دے دنیا کی محبت مجھے مصروف نہ کردےاعمال کی توفیق کی نعمت مجھے رب
best urdu poetry in text
نہیں رہیں گے یہ عدو ،سدا رہیں گی مسجدیںخدا کے نام اور کلام سے سجیں گی مسجدیں جہاں پہ میرے پاک باز بیٹوں کا لہو گرااسی ہی خاک پر دوبارہ
سنو ختم بخاری کا سہانا وقت آیا ہےمگر غم ہے جدائی کا جو ہر اک دل پہ چھایا ہے اکیلے ہو گئے اب ہم مگر نہ بھول پائیں گےوہ دن
میرے رہنما میرے غم مٹامیری ظلمتوں میں دیا جلا میرے رہنما میرے غم مٹامیری ظلمتوں میں دیا جلامجھے منزلوں کا دے راستہمجھے وحشتوں میں دے آسرا میں بھٹک بھٹک کے
آنسوؤں کو روک کر ہنسنا پڑا اِس شہر میںخوش مزاجی اوڑھ کر چلنا پڑا اِس شہر میں عیب ہے سنجیدگی خاموش رہنا جرم ہےکیا کریں کہ مَسخرہ بننا پڑا اِس
رسمی تعلقات کی بھرمار دیکھیےیعنی کہ رشتہ داری کا معیار دیکھیے کتنوں کا ساتھ وقتِ مُصیبت میں ہے جناب!اور کون کون ہو گیا بیزار دیکھیے اوروں کے عیب دیکھنا اب
اپنے خالق کو منائیں آؤ قربانی کریںسنتِ آقا کو پائیں آؤ قربانی کریں گائے کو منڈی سے لائیں اس کی رسی تھام کرپیار سے پانی دیں اور چارہ کھلائیں خوب
حیدر کرار سا جری جواں کوئی نہیںتیغ ذوالفقار جیسی داستاں کوئی نہیںدشمنِ تیغِ علی کا سائباں کوئی نہیںبچ نہیں پایا کبھی جو بھی مقابل آ گیا جب اٹھا دشمن کوئی
بنیان مرصوص کا پیارو ایسے ہی اظہار رہےاپنا فرض نبھاؤ تاکہ قوم کو تم سے پیار رہے گھوڑوں کی نعلوں کے نیچے سر دو آج بھگوڑوں کےکھولے رکھو آج دہانے
ملالِ نقشِ ماضی سے بھری ہےہمارے فون کی جو گیلری ہے محبت ایک ایسی نوکری ہےغم و آلام جس کی سیلری ہے اُسی کی بات سچی ہے کھری ہےکہ جس
Load More