کٹھن منزل پہ یاروں سے جفا کرنا نہیں آتا
جو کرتے ہیں جفا ان سے وفا کرنا نہیں آتا
وفاداری میں مخلص جو برے حالات میں بھی ہو
مجھے ان کی وفاؤں پر گلہ کرنا نہیں آتا
ہمارے شاعر اک پیارے سلیم اللہ صفدر ہیں
بہت ہی خوب یہ لکھتے سلیم اللہ صفدر ہیں
ہزاروں لکھ چکے ہیں پیارے پیارے یہ کلام اب تک
چمکتے اک بڑے تارے سلیم اللہ صفدر ہیں
جو کرتا ہے شہ دیں کی اطاعت زندگانی میں
وہی ہے کامیابی میں وہی ہے کامرانی میں
رسول اللہ کی ناموس پر قربان ہوتا ہے
کوئی بچپن میں کوئی پیری میں کوئی جوانی میں
یہی دنیا تھی جو جنت کا نقشہ پیش کرتی تھی
نبی کی حکمرانی میں نبی کی راج…
حرم جو دیکھ آئی ہیں وہ آنکھیں خوبصورت ہیں
حرم کی باتیں کرتی ہیں زبانیں خوبصورت ہیں
ابھی تک بھی تصور میں وہ مکہ ہے مدینہ ہے
حرم کی آنے والی سب ہی یادیں خوبصورت ہیں
کسی کو مال کی چاہت، کوئ ہے یار کا عاشق
مجھے الفت محمد سے، میں ہوں سرکار کا عاشق
اترتے ہیں ملائک بھی جہاں پر با ادب ہوکر
میں اس دربار کا شائق میں اس دربار کا عاشق