میں جب قرآن پڑھتا ہوں محمد یاد آتے ہیں
حدیثِ پاک سنتا ہوں ، محمد یاد آتے ہیں
مؤذن کی اذاں میں جب ، محمد نام آتا ہے
جواب اس کا میں دیتا ہوں ، محمد یاد آتے ہیں
قدم جما کر دکھاؤں گا میں، یہ سر اٹھا کر دکھاؤں گا میں
سسکتی انسانیت کے درد اور غم کو اک دن مٹاؤں گا میں
نہ بھیک مانگوں گا میں کسی سے، نہ دن گزاروں گا بے بسی سے
خود اپنے ہاتھوں کما کے کھاؤں گا اور سب کو کھلاؤں گا میں
نہیں رکھوں گا…
کٹھن منزل پہ یاروں سے جفا کرنا نہیں آتا
جو کرتے ہیں جفا ان سے وفا کرنا نہیں آتا
وفاداری میں مخلص جو برے حالات میں بھی ہو
مجھے ان کی وفاؤں پر گلہ کرنا نہیں آتا
ہمارے شاعر اک پیارے سلیم اللہ صفدر ہیں
بہت ہی خوب یہ لکھتے سلیم اللہ صفدر ہیں
ہزاروں لکھ چکے ہیں پیارے پیارے یہ کلام اب تک
چمکتے اک بڑے تارے سلیم اللہ صفدر ہیں
جو کرتا ہے شہ دیں کی اطاعت زندگانی میں
وہی ہے کامیابی میں وہی ہے کامرانی میں
رسول اللہ کی ناموس پر قربان ہوتا ہے
کوئی بچپن میں کوئی پیری میں کوئی جوانی میں
یہی دنیا تھی جو جنت کا نقشہ پیش کرتی تھی
نبی کی حکمرانی میں نبی کی راج…
حرم جو دیکھ آئی ہیں وہ آنکھیں خوبصورت ہیں
حرم کی باتیں کرتی ہیں زبانیں خوبصورت ہیں
ابھی تک بھی تصور میں وہ مکہ ہے مدینہ ہے
حرم کی آنے والی سب ہی یادیں خوبصورت ہیں