بنیان مرصوص کا پیارو ایسے ہی اظہار رہےاپنا فرض نبھاؤ تاکہ قوم کو تم سے پیار رہے گھوڑوں کی نعلوں کے نیچے سر دو آج بھگوڑوں کےکھولے رکھو آج دہانے
مصعب شاہین
یا تو عشق کا بار اٹھانا بنتا ہے یا پھر خود کو آگ لگانا بنتا ہے اس کے ساتھ تو مکے جانا بنتا ہے کعبہ سامنے سر کو جھکانا بنتا