جب دل پہ دستک ہوتی ہے ہر راز سے پردہ اٹھتا ہے جب راز سے پردہ اٹھتا ہے تب ذات خدا کی ملتی ہے اور ذات خدا جب مل جاۓ
عریشہ اقبال
یہ خواہش جو رہتی جینے کی دل میں یہ آتش جو جلتی ہے سینے میں اپنے تمنا یہی ہے کہ ہو ایک خیمہ وہ خیمہ مدینے کی راہ میں سجا
تمنا ایک چراغ ہے ایک ایسا چراغ جس کی روشنی جستجو ہے اور یہی جستجو اگر سچی ہو تو قلب کو زندگی اور روح کو تازگی ملتی ہے۔