براؤزنگ ٹیگ

سلیم اللہ صفدر

کیا خوب ہی روشن تھا مکہ کی فتح کا دن | فتح مکہ پر اشعار | اسلامی شاعری

کیا خوب ہی روشن تھا مکہ کی فتح کا دن ایماں کی بقا کا دن، ہر بت کی فنا کا دن ہجرت کی شبِ وحشت، تاریکی و تنہائی فتح کی صبحِ روشن میں کیسے بدل پائی؟ اللہ کی نصرت ہی ہر آن نظر آئی اک رب کے غلاموں پر اک رب کی عطا کا دن

لیلتہ القدر یعنی شب قدر کو واضح متعین کیوں نہیں کیا گیا ؟ ایک سوال اور اس کا جواب

لیلتہ القدر یعنی شب قدر رمضان المبارک کی ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے... جس میں قرآن پاک نازل ہوا... جس رات میں کی جانے والی عبادت اللہ رب العزت کو بہت پسند ہے اور جس رات میں کی جانے والی دعائیں رد نہیں ہوتیں. اس رات کی خیر…

دکھی ہے پاک نبیوں کی سرزمیں لوگو | مسجد اقصی پر اشعار | poetry on Palestine

دکھی ہے پاک نبیوں کی سرزمیں لوگو کہاں گئے میری امت کے سب امیں لوگو یروشلم سے جو ٹکرائیں بن کے ایوبی یہ اقصی تکتی ہے ایسے مجاہدیں لوگو بہا ہے خون یہاں پر معصوم بچوں کا بھلا یہ جنگ میں بھی ہوتا ہے کہیں لوگو؟ پکارتے رہے بچے مگر…

مبارک ساعتیں لیکر ماہِ رمضان آیا ہے | Ramzan poetry in Urdu text

مبارک ساعتیں لیکر ماہِ رمضان آیا ہے عبادت مغفرت کے موسموں کو ساتھ لایا ہے ہر ایک انساں تلاوت اور تراویح پر کمربستہ ہر اک سستی کو اس ماہ مبارک نے مٹایا ہے یہ چوری جھوٹ غیبت چھوڑ کر اک پاک دل لیکر ہر اک انسان اپنے رب کے آگے گڑگڑایا…

خاتون کا حلوے والا لباس اور پاکستانی معاشرے کی شدت پسندی

حلوہ تو پہلے ہی بہت مشہور تھا اب حلوے والا لباس بھی مشہور ہو گیا. کل وطن عزیز میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا. اور وہ یہ کہ ایک خاتون ایک ایسا لباس زیب تن کر کے بازار میں آئیں جس پر عربی رسم الخط میں حلوہ لکھا ہوا تھا. حلوہ کا مطلب اچھا…

رحمت کا ابر بن کر آقا جہاں میں آئے |نعت رسول مقبول | urdu naat sharif

رحمت کا ابر بن کر آقا جہاں میں آئے پیاسے دلوں کی خاطر کوثر کا جام لائے اپنی امت کی خاطر کتنی دعائیں مانگیں اپنی امت کی خاطر کتنے زخم اٹھائے طائف میں کھا کے پتھر لب پہ دعا سجائی احد و حنین میں نہ پیچھے قدم ہٹائے …

مدارس کے طلباء و اساتذہ ہنر مند یا بھکاری؟ موجودہ مدارس پر تحریر

مدارس کے طلباء کو دین کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ انہیں ہنر بھی سکھاؤ تا کہ وہ معاشی ضروریات پوری کرنے کے لئے اپنا ہنر بیچیں... اور اگر انہیں ہنر نہیں سکھاؤ گے تو وہ معاشی ضروریات پوری کرنے کے لیے اپنا دین بیچیں گے. یہ فقرہ تو سب نے سنا…