خار ہو کر بھی پھول ہو جائے جو غلامِ رسول ہو جائے بعدِ مولیٰ مقام ہے ان کا کچھ نہ لکھنے میں بھول ہو جائے ورد کرنا درود کثرت سے
شاہد سنگارپوری
اے خدا عطا کر دے جھوپڑی مدینے میں عمر بھر کروں گا میں نوکری مدینے میں سب کی یہ تمنا تھی کاش میرے گھر ٹھہرے مصطفیؐ کی جب پہنچی اونٹنی
یہ ہم سے مت پوچھیے کہ آقا نے کیا دیا ہے جو ہم نہیں جانتے تھے وہ سب سکھا دیا ہے شبِ جہالت کے ہر نشاں کو مٹا دیا ہے