یقیں ختم نبوت کا ، ایماں ہے رب کی وحدت کا
یہی اپنا اثاثہ ہے ، یہی رستہ ہے جنت کا
یہ سب کذاب چاہیں بھی تو ملکر کھول نہ پائیں
کہ خود رب نے کیا ہے بند دروازہ نبوت کا
آسماں سے اس حسیں کے گھر کا منظر اور تھا
چاند سا جو حسن رو نیچے تھا، اوپر اور تھا
یہ بھی اک لذت دعاؤں میں تھی کیا تجھ سے کہیں
مانگتے ہم کچھ بھی رہتے تھے مقدر اور تھا